بلوچستان میں کینسر کا مرض بے قابو، کیچ اور چاغی میں 3 زندگیاں نگل گیا



چاغی اور کیچ بلیدہ ناصر آباد  میں کینسر نے 3   قیمتی جان لے لی۔  کئی قیمتی جانیں کینسر ہسپتال اور حکومتی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہم  سے جدا ہور ہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق چاغی لشکراپ کے علاقے سے تعلق رکھنے والےحافظ القرآن فضل الرحمان جو کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلائ تھے۔ڈیڑھ سال تک کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے گزشتہ رات اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔رخشان ڈویڑن میں کئی قیمتی جانیں کینسر جیسے موذی مرض سے جان کی بازی ہار چکے ہیں اور کئی مریض اس جان لیوا مرض میں مبتلا  ہیں ۔


علاوہ ازیں تربت اوست ویلفئیر آرگنائزیشن کے چیئرمین اور میڈیکل ٹیم کے انچارج وفا بلوچ نے بتایا ہےکہ کینسر کی مرض روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ گزشتہ ہفتے بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا دو نوجوان انتقال کرگئے۔ جن کا تعلق بلیدہ اور ناصرآباد سے تھا۔ 


انہوں نے کہا کہ ہم عام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ماوا، گٹکا، شیکر، بیئر اور اسٹینگ اور دیگر نقصاندہ مرض مرتب کرنے والے اشیاء استعمال کرنا چھوڑ دیں۔


آپ کو علم ہے بلوچستان میں کینسر ہسپتال اپنی جگہ عام ضلعی ہیڈ کواٹر ہسپتال ادویات اور ڈاکٹروں سے محروم ہیں ۔ یہاں عام مریض ڈائریا اور دیگر چھوٹے چھوٹے بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post