سوراب کسٹم اہلکاروں نے بھتہ وصولی کیلئے پرائیویٹ کارندے مقرر کردیے

سوراب میں کسٹم اہلکاروں کا تیل، یوریا اور دیگر غیر ملکی اشیاءاسمگلرز سے بھتہ وصولی کیلئے پرائیویٹ کارندے مقرر کرنے کا انکشاف، فرضی یونین کے نام پر مخصوص افراد پنجگور سے ایرانی ڈیزل، خضدار سے یوریا اور کوئٹہ سے پان پراگ غیرملکی کپڑے اور دیگراشیاءلانے والی گاڑیوں سے ماہانہ اور روزانہ کی بنیاد پر طے کردہ رقم جمع کرکے کسٹم اہلکاروں تک پہنچانے پر مامور ہیں۔ واضح رہے کہ سوراب میں کسٹم اور ایکسائز کے نام پر بھتہ وصولی کے لئے پرائیویٹ افراد عرصے سے سرگرم ہیں، اعلیٰ حکام کے نوٹس پر جنہیں کچھ عرصے کے لیے ہٹایا گیا تھا مگر سوشل میڈیا پر بیان بازی کے زریعے کسٹم کے کرپٹ اہلکاروں کو بلیک میل کرکے ایک بار پھر نہ صرف اپنی سابقہ پوزیشن پر واپس آچکے ہیں بلکہ سرعام اسمگلروں سے ڈیل کرکے اپنی آمدنی بڑھا رہے ہیں ، سوراب میں بھتے کے عوض کسٹم کی سرپرستی میں اسمگلنگ اہلکاروں کا منافع بخش کاروبار بن چکا ہے، جس سے عام بااثر افراد بھی مستفید ہورہے ہیں، سوراب میں بھتے کے لیے یوریا منتقلی کے نام پرعام کاشت کاروں کو تنگ کرنے کیخلاف حلقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی نے سوراب کسٹم اہلکاروں کیخلاف تحریک التوا بھی جمع کرایا تھا مگر اس پر پیش رفت نہ ہونے کے باعث کسٹم اہلکاروں کی زیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق خضدار سے یوریا لیکر گزرنے والی فی گاڑی سے سوراب میں کسٹم اہلکاروں کے لئے تیس ہزار روپے جمع کی جاتی ہے ،اس طرح پنجگور سے ایرانی ڈیزل پٹرول ، گھی آئل اور دیگر اشیاءخورونوش لانے والی بڑی گاڑیوں پربھی بھتے کے مد میں بھاری رقم مقرر ہے جسے ان کے پرائیویٹ کارندے وصول کرکے کسٹم آفیسران کے پاس جمع کرتے ہیں جن سے انہیں منہ مانگا حصہ دیا جاتا ہے، مذکورہ پرائیویٹ افراد بھی بھتے وصولی کے اس دھندے سے کروڑوں روپے کے اثاثے بنا چکے ہیں اور انتہائی مہنگی گاڑیوں میں گھومتے نظر آتے ہیں، عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سوراب میں کسٹم کی بدترین بھتہ وصولی کا نوٹس لیکر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا سدباب اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لایا جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post